Chapter 39 of the Criminal Procedure Code of 1898 covers bail instructions. its Key sections start from section 496 and end with section 502 that protects the rights of detained accused. It includes bail filing requirements, setting conditions, fixing periods, cancellations, and determining amounts, providing a clear legal framework for bail decisions.
Short summery crpc Chapter 39 in Urdu:
پاکستان کریمینل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کے چیپٹر 39 میں ضمانت سے متعلق احکامات موجود ہیں۔ اس چیپٹر میں سیکشن 496 تا سیکشن 502 کو بیان کیا گیا ہے ۔ یہ چیپٹر ملزمان کے حقوق کی حفاظت اور انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں ضمانت کی درخواست دائر کرنے، شرائط طے کرنے، مدت مقرر کرنے، منسوخی اور رقم کے تعین سے متعلق احکامات شامل ہیں۔ یہ چیپٹر عدالتوں کو ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے ایک واضح قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
Chapter 39 Key points in table:
This chapter Key Points are Provided Below in the Table.
Section Number | Topic | Key Points |
---|---|---|
Section 496 | In what cases bail to be taken (Bail in Bailable Offenses) | وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی صورت میں ملزم عدالت سے ضمانت حاصل کر سکتا ہے۔ اگر جرم قابل ضمانت ہے تو عدالت ضمانت دے سکتی ہے۔ اگرنا قابلِ ضمانت ہے تو ضمانت سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ |
Section 497 | When bail may be taken in case of non-bailable offence (Bail in Non-Bailable Offenses) | نا قابلِ ضمانت جرائم میں عدالت کا صوابدیدی اختیار؛ شواہد کی کمی یا نرم حالات میں ضمانت ممکن؛ تاہم، ہائیکورٹ یا سیشن کورٹ کسی بھی شخص کو جو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، گرفتار کر سکتی ہے۔ |
Section 498 | The power to direct admission to bail or reduction of bail (Powers of High Court and Sessions Court) | ہائی کورٹ یا سیشن کورٹ کسی بھی مقدمے میں ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے سکتی ہیں یا ضمانت کی رقم کم کر سکتی ہیں۔ ہر بانڈ کی رقم کیس کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر کی جائے گی اور حد سے زیادہ نہیں ہوگی۔ |
Section 498-A | No bail to be granted to a person not in custody, in Court or against whom no case is registered, etc | اگر کسی شخص کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چل رہا ہے اور وہ جیل میں نہیں ہے تو عدالت اسے ضمانت پر رہا نہیں کر سکتی (مطلب اگر کسی شخص پر کوئی کیس نہیں تو اسکو ضمانت کس بات کی) ۔ اگر عدالت کسی شخص کو ضمانت پر رہا کرتی ہے تو یہ صرف اس مقدمے کے لیے ہی ہوگا جو اس شخص کے خلاف چل رہا ہے۔ |
Section 499 | Bond of accused and sureties | ضمانت پر رہا کیے جانے والے شخص کو پولیس یا عدالت کی طرف سے دی گئی اطلاع پر مقررہ اوقات اور مقامات پر حاضری یقینی بنانا ہوگی۔ اس میں ہائیکورٹ اور سیشن کورٹ یا دیگر عدالتیں بھی شامل ہیں ۔ |
Section 500 | Discharge from custody | جب کوئی شخص ضمانت دیتا ہے تو اسے فوری طور پر رہا کر دیا جائے گا۔ اگر وہ جیل میں ہے تو عدالت جیل کو حکم دے گی کہ اسے رہا کر دیا جائے۔ تاہم، اگر اس شخص کو کسی دوسرے جرم کی وجہ سے قید ہونا ہے تو اسے رہا نہیں کیا جائے گا۔ |
Section 501 | power to order sufficient bail when that first taken is insufficient | اگر عدالت سمجھے کہ پہلے جو ضمانت دی گئی ہے وہ فراڈ یا غلطی کی وجہ سے نا کافی ہے تو عدالت دوبارہ مناسب ضمانت طلب کر سکتی ہے اگر وہ نہ جمع کروا سکے تو گرفتارکر کے جیل بھیجا جا سکتا ہے ۔ |
Section 502 | Discharge of sureties | اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ ضامن عدالت سے اپنی ضمانت نامہ واپس لینے کا مطالبہ کر سکتا ہے ایسی صورت میں عدالت اگر مناسب سمجھے تو ملزم کو اور ضمانت دینے کا وقت دے سکتی ہے اگر وہ ایسا نہ کر سکے تو عدالت اسکو گرفتار کر سکتی ہے ۔ |
Note: The remaining quizzes for this chapter will be uploaded shortly. If you have any questions regarding CRPC Chapter 39, from Section 496 to 502, please do not hesitate to ask in the comment section.
Read Also: Past papers of LAW GAT