CrPC Chapter 14 addresses sections 154 to 176 with the subject of information to the police and their powers to investigative. Here is a summary of the important points, discussed along with key points in a table.
کریمینل پروسیجر کوڈ کا چیپٹر 14 ایگزیمینیشن کے حوالے سے بھی اہم ہے ۔ اس میں سیکشن 154 ٹو سیکشن 176 تک کو ڈسکس کیا گیا ہے جو کہ ٹوٹل 22 سیکشنز بنتے ہیں۔ یہ چیپٹر دراصل پولیس کو دی جانے والی انفارمینشن سے لے کر اسکی جانب سے کی جانے والی انویسٹیگیشن کے ساتھ ڈیل کرتی ہے ۔
Important Points of Chapter 14;
- The registration of FIR is statutory قانونی duty of an officer incharge of a police station.
- An FIR has 6 columns while challan form has 7 columns.
- FIR is the Public Document and it is the corroborative(تصدیق شدہ)piece of evidence.
- FIR has no any evidentiary value.
- FIR can be Quashed(منسوخ) by High court under section 561-A of CrPC.
- False FIR can be Quashed(منسوخ) by the Police officer under section 182 of Pakistan penal code 1860.
- Police is not authorized to investigate non-cognizable case.
- Under section 161 of CrPC the witness is bound to answer all questions except incriminating (قابل اعتراض / ملزمانہ) questions.
- Investigation must be complete within 14 days.
- the Court shall commence the trial on the basis of such interim/challan report under section 173.
Key Points :
اس سیکشن کے ‘کی- پوائینٹس ‘ کیلئے ہمیشہ یاد رکھیں کہ پولیس کی ساری کاروائی کرائم انفارمیشن سے شروع ہو گی ۔ انفارمینشن ملنے کہ بعد پولیس دیکھے گی کہ یہ کیس قابل دست اندازی ہے کہ نا قابلِ دست اندازی ہے۔
section no | short heading | Short detail |
---|---|---|
154 | Information in Cognizable Cases | پولیس کے پاس کسی قابل سزا جرم کی اطلاع آنے پر وہ اس کو درج کرنے کا پابند ہے۔ پولیس افسر اس اطلاع کو تحریری شکل میں تبدیل کرے گا اور اسے شکایت کنندہ کو پڑھ کر سنائے گا۔ بعد ازاں شکایت کنندہ کے دستخط یا نشان ثبت کرائے جائیں گے۔ اگر شکایت زبانی کی جائے تو پولیس افسر اس کو لکھ کر پڑھنے کے بعد دستخط لے گا۔ |
155 | Information as to Non-Cognizable Cases | کسی بھی غیر قابل ضمانت جرم کی اطلاع پر پولیس افسر کو اختیار ہے کہ وہ اس کی ابتدائی رپورٹ درج کرے اور اس کی اطلاع مجسٹریٹ کو بھیجے۔ بغیر مجسٹریٹ کے احکامات کے پولیس اس کی تفتیش نہیں کر سکتی۔ |
156 | Police Officer’s Power to Investigate | پولیس افسر کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی قابل سزا جرم کی تفتیش شروع کرے اور جرم کی نوعیت کے مطابق تمام ضروری کاروائیاں کرے۔ پولیس افسر کسی عدالت کے اختیار کے بغیر تفتیش کر سکتا ہے۔ |
157 | Procedure for Investigation | پولیس افسر اگر کسی جرم کی اطلاع کی بنیاد پر تفتیش شروع کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو اسے ایک رپورٹ تیار کر کے مجسٹریٹ کو بھیجنی ہوگی۔ اگر افسر سمجھتا ہے کہ تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں تو وہ اپنی رائے مجسٹریٹ کو بھیج کر ہدایات طلب کرے گا۔ |
158 | Report Submission by Police | مجسٹریٹ کے پاس پولیس افسر کی رپورٹ آنے پر، اسے اختیار ہے کہ وہ تحقیقات کا حکم دے یا پھر رپورٹ کو رد کر دے۔ مجسٹریٹ پولیس کی رپورٹ کی بنیاد پر ملزم کی گرفتاری یا اس کے خلاف کاروائی کا حکم دے سکتا ہے۔ |
159 | Power of Magistrate on Receiving Report | مجسٹریٹ کے پاس پولیس کی رپورٹ موصول ہونے پر تحقیقات کا اختیار ہے۔ مجسٹریٹ اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے جرم کی نوعیت اور صورتحال کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے کہ آیا کیس کی مزید تفتیش کرنی ہے یا نہیں۔ |
160 | Police’s Power to Require Attendance of Witnesses | پولیس افسر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ کسی شخص کو تحقیقات میں شریک ہونے کے لیے طلب کرے، بشرطیکہ اس کی موجودگی کیس کے حل کے لیے ضروری ہو۔ طلب کیا گیا شخص پولیس افسر کی ہدایات پر عمل کرنے کا پابند ہوگا اور نہ پہنچنے پر قانونی کاروائی کی جا سکتی ہے۔ |
161 | Examination of Witnesses by Police | پولیس افسر تحقیقات کے دوران گواہوں کے بیانات لے گا اور ان کو تحریری شکل میں محفوظ کرے گا۔ گواہوں کو ان کے بیانات پر دستخط کروائے جائیں گے اور پولیس افسر اس کی ایک کاپی اپنے پاس رکھے گا۔ گواہ اپنے بیان پر کسی بھی قسم کی زبردستی کے بغیر بیان دینے کا حق رکھتے ہیں۔ |
162 | Statements to Police not to be Signed | پولیس کے لیے ضروری ہے کہ وہ گواہوں کے بیانات کی تحریری شکل میں اندراج کرے، لیکن ان پر گواہوں کے دستخط نہیں لیے جائیں گے۔ اس کا مقصد گواہوں پر زبردستی کے امکانات کو کم کرنا ہے۔ گواہوں کے بیانات کو صرف عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے۔ |
163 | No Inducement to Give Information | پولیس افسر کے لیے لازم ہے کہ وہ گواہوں سے زبردستی یا دھوکے سے معلومات حاصل نہ کرے۔ گواہ اپنے بیان کو رضا مندی کے ساتھ دے گا اور پولیس افسر اس کی رضامندی کے بغیر کوئی بیان زبردستی نہیں لے سکتا۔ |
164 | Recording of Confessions and Statements | اگر کوئی ملزم یا گواہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعتراف جرم یا بیان دینا چاہتا ہے، تو مجسٹریٹ اس کا بیان درج کرے گا۔ یہ بیان صرف مجسٹریٹ کے سامنے دیا جائے گا اور اس پر ملزم کے دستخط یا نشان لیا جائے گا تاکہ وہ اپنی مرضی سے یہ بیان دے رہا ہے۔ |
165 | Search by Police Officers | پولیس افسر کو یہ اختیار ہے کہ وہ کسی بھی جرم کی تحقیقات کے لیے کسی جگہ کی تلاشی لے، بشرطیکہ اس کے پاس وارنٹ ہو۔ اگر افسر کے پاس وارنٹ نہ ہو، تو اسے مجسٹریٹ کے سامنے بیان کرنا ہوگا کہ تلاشی ضروری کیوں ہے اور کس بنیاد پر یہ اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ |
166 | When Officer in Charge May Require Another to Search | پولیس افسر کسی دوسری تھانے کے حدود میں تلاشی لینے کے لیے وہاں کے پولیس افسر کی مدد طلب کر سکتا ہے۔ دوسرے تھانے کا افسر اس کی مدد کرنے کا پابند ہوگا، بشرطیکہ اس کے پاس متعلقہ مجسٹریٹ کی اجازت ہو۔ |
167 | Procedure When Investigation Cannot be Completed in 24 Hours | اگر پولیس تفتیش 24 گھنٹوں میں مکمل نہیں کر سکتی، تو اسے مجسٹریٹ کو وجہ بتا کر ملزم کی مزید حراست کی اجازت طلب کرنی ہوگی۔ مجسٹریٹ ملزم کی حالت اور کیس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا کہ ملزم کو مزید کتنے دن حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ |
168 | Report of Investigation by Subordinate Police Officer | اگر تفتیش ایک سب انسپکٹر یا دیگر ماتحت افسر کر رہا ہو، تو اسے اپنی تحقیقات کی رپورٹ اپنے سینئر افسر کو پیش کرنی ہوگی۔ سینئر افسر اس رپورٹ کا جائزہ لے کر مزید اقدامات کا فیصلہ کرے گا۔ |
169 | Release of Accused When Evidence Deficient | اگر پولیس افسر کے مطابق کیس میں موجود ثبوت ناکافی ہوں، تو وہ مجسٹریٹ کو اطلاع دے کر ملزم کو رہا کرنے کی تجویز دے سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کیس کا جائزہ لے کر ملزم کی رہائی کا حکم جاری کر سکتا ہے۔ |
170 | Case to be Sent to Magistrate When Evidence Sufficient | اگر پولیس افسر کیس میں موجود ثبوتوں کو کافی سمجھتا ہے تو وہ ملزم کے خلاف چالان تیار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے گا۔ مجسٹریٹ کیس کا جائزہ لے کر ملزم کی عدالتی کاروائی کا حکم دے سکتا ہے۔ |
171 | Complainant and Witnesses to Appear | کیس کی عدالتی کاروائی کے دوران شکایت کنندہ اور گواہوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونا لازمی ہے۔ مجسٹریٹ ان کے بیانات کی تصدیق اور مزید تفتیش کے لیے ان کو عدالت میں طلب کر سکتا ہے۔ |
172 | Diary of Proceedings in Investigation | پولیس افسر کے لیے ضروری ہے کہ وہ کیس کی تمام تفتیشی کاروائیوں کی تفصیلات کو ایک ڈائری میں درج کرے۔ یہ ڈائری کیس کی تفتیش کے دوران ہونے والی تمام سرگرمیوں کی تفصیلات فراہم کرتی ہے اور اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے۔ |
173 | Report of Police Officer on Completion of Investigation | جب پولیس افسر کیس کی تفتیش مکمل کر لیتا ہے، تو اسے کیس کی مکمل رپورٹ تیار کر کے مجسٹریٹ کو پیش کرنی ہوتی ہے۔ مجسٹریٹ کیس کی رپورٹ کا جائزہ لے کر ملزم کے خلاف عدالتی کاروائی کا فیصلہ کرے گا۔ |
174 | Inquiry into Apparent Cause of Death | اگر کسی شخص کی موت کی وجہ غیر واضح ہو، تو پولیس افسر کو موت کی وجہ کی تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ پولیس افسر موت کی وجہ کی تصدیق کے لیے تمام متعلقہ ثبوت اور گواہوں کے بیانات جمع کرے گا اور مجسٹریٹ کو رپورٹ پیش کرے گا۔ |
175 | Power to Summon Persons | تحقیقات کے دوران پولیس افسر کو اختیار ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو تحقیقات میں مدد کے لیے طلب کرے۔ طلب کیا گیا شخص پولیس افسر کی ہدایات پر عمل کرنے کا پابند ہوگا اور نہ پہنچنے پر قانونی کاروائی کی جا سکتی ہے۔ |
176 | Inquiry by Magistrate into Cause of Death | مجسٹریٹ کسی غیر واضح موت کی وجہ کی تفتیش کر سکتا ہے اور اس کے لیے پولیس کی رپورٹ اور ثبوتوں کا جائزہ لے سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کو اختیار ہے کہ وہ تفتیش کے لیے کسی بھی شخص کو طلب کرے اور ضروری سوالات پوچھے۔ |
Please feel free to ask any questions regarding Chapter 14 in the comment section or to email us at pklawnotes@gmail.com . The remaining MCQs, along with a mock test, will be uploaded soon.
Read Also: CrPC Short Notes