The case of Muhammad Nawaz Sharif v. President of Pakistan (PLD 1993 S.C. 473) is an important case in the judicial history of Pakistan. The main question in this case was whether the president had the power to dismiss the prime minister without any solid basis.
Basically in this case President Ghulam Ishaq Khan dismissed prime minister Nawaz Sharif’s government in 1993, and the supreme court decided whether the move was constitutional or not.
Key points;
Here’s a points table summarizing the case details for Muhammad Nawaz Sharif vs. President of Pakistan:
Point | Details |
---|---|
Case Reference | PLD 1993 SC 473 |
Chief Judge | Naseem Hussain Shah |
Bench of Judges | 11 |
Dissenting Opinion | Justice Sajjad Ali Shah |
President | Ghulam Ishaq Khan |
Prime Minister | Muhammad Nawaz Sharif |
President’s Power Used | Section 58(2)(B) of the Constitution of Pakistan |
Type of Writ | Mandamus |
Supreme Court Jurisdiction | Filed under Article 184(3) of the Constitution on dissolution of the National Assembly |
Decision in Favor of | Muhammad Nawaz Sharif |
Muhammad Nawaz Sharif v. President of Pakistan Case Facts in Urdu:
اس کیس کی کچھ حقیقت اس طرح ہے کہ نواز شریف ملک کا وزیراعظم تھا اور غلام اسحاق خان پاکستان کا صدر تھا ۔
اس وقت صدر پاکستان کے پاس خصوصی آئینی اختیار سیکشن 58(2-بی )حاصل تھا
جس کے تحت وہ اسمبلیوں کو تحلیل کر سکتا اور
ساتھ ہی اس کے پاس یہ بھی اختیار بھی تھا کہ وہ چیف آف آرمی سٹاف کو بھی لگا اور ہٹا سکتا تھا ۔
اس وقت ہوا یوں کہ اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل آصف دورانِ سروس فوت ہو گیا ۔
اور صدر نے اپنے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے نیا چیف آف آرمی سٹاف جنرل وحید کاکڑ کو لگا دیا
اس بات پر وزیراعظم غصہ کر گیا کہ میرے ساتھ مشورہ ہی نہیں (اے چنگی گل اے)
اس بات پر وزیراعظم نے صدر کے اختیارات کو کم کرنے کیلئے قانون ساز اسمبلی میں بل لے کر آگیا ۔
جب صدر کو اس بل کا معلوم ہوا تو اس نے اپنی پاور 58(2-بی) کو استعمال کرتے ہوئے قومی اسمبلیوں کو ہی تحلیل کر دیا ۔
Writ Petition in Supreme Court:
صدر کے اس فیصلہ کے خلاف نواز شریف نے سپریم کورٹ میں”رٹ” کر دی جس کا فیصلہ نواز شریف کا حق میں آیا کہا کہ صدر کے پاس کوئی ٹھوس جواز موجود نہیں۔ اور سپریم کورٹ کے فیصلہ سے اسمبلی دوبارہ بحال ہو گئ ۔
(جج صاحب آکھیا کہ صدر تے ہلیا ہوا اے تسی جاؤ تے وچ بہہ اپنی یکیاں پوریاں کرؤ ۔)
Effect;
سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے نواز شریف کی حکومت دوبارہ بحال ہو گئ اورصدرکی آمرانہ سوچ کو شکست ہوئی ۔
Test Your Knowledge by Mock Test
Nawaz Sharif Case Test
Read Also: All LAW GAT Case Laws