Order 6 of the Civil Procedure Code defines the rules and regulations of pleadings. Pleadings are written statements that the parties to the case submit to the court, to present their facts and arguments.
Pleading Short Notes in Urdu:
اس آرڈر میں جنرلی (پلینٹ اینڈ ریٹن سٹیٹمیںٹ )یعنی دعویٰ اور جواب دعویٰ کے متعلق بتلایا گیا ہے ۔ اس آرڈر میں وہ گائیڈ لائینز بتلائی گی ہیں کہ انکو کس طرح لکھنا ہے؟
اس کے 18 رولز ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
1۔ Pleading التجا کرنا | رول 1 میں پلیڈنگ کی تعریف بتلائی گی ہے کہ دعویٰ اور جواب دعویٰ (پلینٹ اور ریٹن سٹیٹمینٹ کو ) پلیڈنگ کہلاتے ہیں ۔ |
2۔ Pleading to state material facts and not evidenceثبوت کی بجائے مادی حقائق بیان کرنے کی درخواست | اس رول میں بتلایا گیا ہے کہ آپ نے دعویٰ یا پھر جواب دعویٰ میں اس کیس کے میٹیرل فیکٹس یا حقائق ہی بتلانے ہیں اور اس میں گواہ لکھنے کی ضرورت نہیں ۔ جس طرح ہم ایک ایف۔آئی۔ آر میں لکھتے ہیں کہ ” فلاں ۔۔۔ فلاں گواہان نے انکو چوری کرتے ہوئے دیکھا” یوں سول پلیڈنگ میں عینی شواہد نہیں لکھ سکتے اس میں یہ ہی لکھنا ہے کہ فلاں ۔۔۔ فلاں شخص نے میری رقم بذریعہ فراڈ ہتھیا لی ہے۔ اس کے علاوہ اس پلیڈنگ کو پیراگراف ، نمبرنگ میں لکھنا چاہیئے اور اگر کوئی رقم یا ڈیٹ وغیرہ ہو تو اسکو ہندسوں وغیرہ میں لکھنا چاہئیے۔ جیسا کہ پانچ ہزار/5000: اسطرح ہندسوں میں بھی لکھنا چاہیئے۔ |
3۔ Forms of pleading | دراصل یہ پرانے فارم کا ایک پیٹرن تھا جسمیں ایک دعویٰ اور جواب دعویٰ لکھنے کا طریقہ کار لکھا ہوا تھا اور وکلاء حضرات کو اسکو فالو کرنے کا کہا گیا تھا تا کہ عدالت کو وہ دعویٰ یا جواب دعویٰ سمجھنے میں آسانی ہو ۔ اس فارم کو انیگزر ۔۔۔ اے ۔۔۔۔ کہتے ہیں ۔ بس اسمیں یہ ہی بتلایا گیا ہے کہ اسکو فالو کیا جائے اگر معاملات مختلف ہو تو اسکو سامنے رکھ کر وہ پلینٹ لکھی جائے ۔ |
4۔ Particulars to be given where necessary جہاں ضروری ہو تفصیلات دی جائیں | اس رول میں بتلایا گیا ہے کہ جہاں جہاں ضروری ہو وہاں ۔۔۔ وہاں تفصیلات بھی بتلانا ضروری ہے ۔ مثال کے طور پر اگر کسی کے ساتھ کوئی فراڈ ہوا ہے تو اس دعویٰ میں اتنا لکھنا مناسب نہیں ہے کہ فلاں ۔۔۔ فلاں شخص نے میرے سے فراڈ کے ذریعے گاڑی ہتھیا لی ۔ بلکہ وضاحت کے ساتھ بتلانا ضروری ہے کہ لین دین کا حساب پہلے بھی چلتا تھا اور اعتبارکی وجہ سے فلاں پارٹی یا شخص نے فلاں ڈیٹ کو ۔۔۔ فلاں جگہ پر ۔۔۔ گاڑی حاصل کی لیکن اب ماننے سے انکاری ہیں۔ وغیرہ ۔۔۔ وغیرہ |
5۔ . Further and better statement, or particulars مزید اور بہتر بیان، یا تفصیلات | اس رول میں بتلایا گیا ہے کہ جو ڈیفینڈینٹ پارٹی ہے وہ کورٹ کے بی۔ہاف پر پلینٹف سے اس دعویٰ کی مزید وضاحت طلب کرسکتی ہے کہ جو دعویٰ آپ نے کیا ہے اسکی مکمل وضاحت کی جائے کیونکہ ہمارے درمیان بہت ساری گاڑیوں یا مکانات یا کنٹریکٹس کا لین دین ہوا ہے ۔ اب مجھے معلوم نہیں کہ آپ کس گاڑی یا مکان یا کنٹریکٹ کی بات کر رہے ہیں ۔ یوں ڈیفینڈینٹ یا کورٹ کو جس چیز یا معاہدہ کی مزید ڈیٹیلز طلب کرنا ہو تو وہ کرسکتا/سکتی ہے ۔ |
6۔ Condition precedent ٭٭٭imp | کنڈیشن پریسیڈینٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک کنٹریکٹ میں آپ نے اپنا پارٹ ادا کر دیا ہے اور دوسرے کا باقی ہے ۔ جیسا کہ اگر آپکے درمیان کوئی کنٹریکٹ ہوا ہے تو اسمیں جو کنڈیشن تھی وہ بھی لکھنی ہے کہ فلاں ۔۔۔ فلاں شرائط تھیں اور اسمیں میرے ذمہ یہ کام تھا جو کہ میں نے پورا کر دیا ہے جبکہ دوسری پارٹی کے ذمہ یہ کام تھا جو پورا نہیں کر رہی تو میرا نقصان ہو گیا ہے لہذا میرا نقصان پورا کیا جائے یا پھر دوسری پارٹی کو وہ کنٹریکٹ پورا کرنے کا بولا جائے۔ اسکی ایک سادہ سی مثال یہ ہے کہ اگر دو پارٹی کے درمیان مکان کی خرید وفروخت کنٹریکٹ ہوا ہے تو اس کنٹریکٹ میں ایک کنڈیشن یہ تھی کہ فلاں تاریخ تک آپنے ہاف پیمنٹ کرنی ہے تو کورٹ پہلے دیکھے گی کہ کیا آپنے وہ ہاف پیمنٹ کی ہیں کہ نہیں ۔اگر آپنے ہی پوری نہیں کیں تو آپ دوسری پارٹی کو کیسے کہہ سکتے ہو کہ وہ ایسا کنٹریکٹ پورا کرے ۔۔۔ جو آپنے تو پورا کیا ہی نہیں |
7۔ Departure ٭٭٭ imp | اس میں کہا گیا ہے کہ جب ایک دعویٰ دائر کیا جاتا ہے اور اس پر جواب دعویٰ بھی آ جاتا ہے تو پھر آپ اس دعویٰ سے ہٹ کر بات نہیں کر سکتے ۔ شہادت بھی اس دعویٰ کے مطابق ہی ہو گی آپ اس میں نیو فیکٹس نہیں لا سکتے ۔ ایکسیپشنز/ استثناء یہ ہے کہ اپنے دعویٰ کی ریٹن سٹیٹمینٹ کو ہی چینج کروا دیں جو کہ عدالت میں درخواست کے ذریعہ چینج ہو گی ۔ بعض اوقات عدالت اس تبدیل کروائے جانے والے دعویٰ پر بحث بھی کرواتی ہے اور پھر مخالف پارٹی کو سن کر اگر ضروری ہو تو دعویٰ چینج کرتی ہے ۔ اسلیئےدعویٰ لکھتے وقت یہ احتیاط ضروری ہے ۔ |
8۔ Denial of contract معاہدہ سے انکار | ڈینائل آف دی کنٹریکٹ یہ ہے کہ آپ جواب دعویٰ کے شروع میں ہی اس کنٹریکٹ کے لیگل یا ایلیگل ہونے کے ساتھ ساتھ اس کنٹریکٹس کے فیکٹس کے قبول یا انکاری ہو سکتے ہیں۔ لیکن اس کنٹریکٹ کے مکمل انکاری نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ ایک کنٹریکٹ کے مکمل طور پر انکاری ہوں گے تو اگر وہ ثابت ہو جاتا ہے تو پھر آپ دوسرے سٹیپ پر نہیں جا سکتے کہ یہ کنٹریکٹ لیگل ہی نہیں ۔ پھر کورٹ یہ نہیں دیکھے گی کہ آیا وہ کنٹریکٹ لیگل تھا کہ نہیں پھرعدالت آپکا پورا پورا حساب لگائے گی۔۔۔۔۔۔ مطلب آپ پھر قانونی سہارا نہیں لے سکتے کہ یہ کنٹریکٹ ہی غیر قانونی تھا ۔ |
9۔ Effect of document to be stated | رول 9 میں سمپل سا بتلایا گیا ہے کہ جب کسی ڈاکومینٹس کے میٹریل فیکٹس کو ڈسکس کرنا ضروری ہو تو پھر آپ اسکے فیکٹس ہی بتلائیں نہ کہ اسکی پوری تحریر ہی بیان کرنے لگ جائیں ۔ |
10۔ Malice بددیانتی, knowledge, etc | اس رول میں یہ بتلایا گیا ہے کہ جب بھی آپ کوئی پلیڈنگ لکھیں تو اس میں اتنا کورٹ کو بتلا دینا مناسب ہے کہ جناب دوسری پارٹی کو اس بات کا علم تھا یا جانتے ہوئے بھی فراڈ کیا ۔۔۔ یا پھر اسکی انٹینشن موجود تھی وغیرہ وغیرہ ۔۔۔اُس فراڈ کو اُسی دعویٰ میں ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بس اتنا ہی لکھ دینا کافی ہے کہ اس نے جان بوجھ کر مجھے اس کام یا کنٹریکٹ میں پھنسا کر نقصان کر دیا ۔ |
11۔ Notice | اس میں یہ بتلایا گیا ہے کہ اگر آپنے کسی دوسری پارٹی کو کوئی نوٹس دینا تھا جو کہ آپنے دیا ۔ تو اس دعویٰ میں اتنا لکھ دینا ہی کافی ہو گا کہ اسکو بذریعہ نوٹس بھی اطلاع کی اس نوٹس کی مزید ڈیٹیل دعویٰ میں لکھنا ضروری نہ ہے ۔ پس آپنے اسکے فیکٹس ہی لکھنا ہے اسکی مزید ڈیٹیل لکھنے کی ضرورت نہ ہے ۔ |
12۔ Implied contract or relation | رول 12 میں بتلایا گیا ہے کہ کچھ کنٹریکٹس ریٹن فارم میں ہوتے ہیں لیکن کچھ کنٹریکٹس ایک سیریز میں ہوتے ہیں جیسا کہ ایک ای۔ میل یا وٹس ایپ وغیرہ پر کچھ کاروبار کی ڈیلز ہوتی ہیں انکو آپ امپلائیڈ کنٹریکٹس کہہ سکتے ہیں ۔ اسطرح کے کنٹریکٹس میں بھی کہا گیا ہے کہ دعویٰ میں وہ پوری کی پوری ای۔ میل یا وٹس ۔ ایپ کہ پوری کی پوری چیٹ لکھنے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے بھی آپ چیدہ چیدہ فیکٹس لکھنے ہیں تھرو وٹس ایپ یا ای۔ میل ہمارا کنٹریکٹ تہہ ہوا یوں اسکی پوری ڈیٹیل لکھنے کی ضرورت نہ ہے ۔۔۔۔ |
13۔ Presumptions of law ٭٭٭ imp | رول 13 میں یہ بتلایا گیا ہے کہ کچھ ایسی پرسیپشنز یا فیکٹس ہوتے ہیں جنکو کورٹ مان کر چلتی ہے انکو آپنے پروو نہیں کرنا اسکو پروو دوسری پارٹی نے ہی کرنا ہوتا ہے ۔ مطلب جو چیز دوسری پارٹی نے ثابت کرنی ہوتی ہے اسکو آپ خود ہی ثابت کرنا نہ شروع کر دیں۔ مثال کے طور پرجیسا کہ کریمینل کیسیزمیں پرسیپشن ہے کہ قتل کے کیس کو مدعی نے ہی بذریعہ گواہان ثابت کرنا ہوتا ہے کہ فلاں شخص نے قتل کیا ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ مدعی الزام لگا کرساتھ یہ بھی کہہ دے کہ ملزم ثابت بھی کرے کہ قتل اسنے نہیں کیا ۔ یہ ایک دوسری کنڈیشن ہو گی پہلے تو مدعی کو ہی ثابت کرنا ہوتا ہے ۔ بلکل اسی طرح آپ اپنی پلیڈنگ میں اسطرح کی ڈیمانڈ نہیں کریں گے جسکا عدالت کوقانونی طور پر علم ہوتا ہے ۔ جیسا کہ مائینر کنٹریکٹ نہیں کر سکتا اور آپ عدالت کو اپنے دعویٰ میں ہی بتلائی جائیں کہ یہ تو جی کنٹریکٹ ہی نہیں کر سکتا ۔ اوہ بھائی عدالت کو اس چیز کا علم ہے ۔ |
14۔ Pleading to be signed | اس میں جنرل سا یہی بتلایا گیا ہے کہ پلیڈنگ کے آخر پر دعویٰ کرنے والے یا جواب دعویٰ دینے والے کے سائین یا انگوٹھا کا نشان ثبت ہونے چاہئیں ۔ |
15۔ Verification of pleadings | رول 15 میں یہ بتلایا گیا ہے کہ آپنے اس دعویٰ یا جواب دعویٰ کے آخر میں اسکی حلفاََ تصدیق بھی کرنی ہوتی ہے کہ ”حلفاََ بیان کرتا ہوں کہ یہ پلیڈنگ میرے بہترین علم ویقین سے درست ہے” ۔ جو کہ ضروری ہے |
16۔ Striking out pleadings ٭٭٭ imp | رول 16 میں کورٹ کی پاور کے بارے میں بات کہ گئی ہے کہ عدالت کسی بھی سٹیج پر اس دعویٰ میں سے کسی بھی مخصوص فقرہ یا ڈیمانڈ کو خارج کرنے کا حکم دے سکتی ہے جو کسی سکینڈل کے متعلق ہو یا جس سے عدالتی معاملات ڈسٹرب ہو رہے ہوں وغیرہ ۔۔۔ |
17۔ Amendment of pleadings ٭٭٭imp | رول 17 میں بھی عدالت کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی سٹیج پر اس پلیڈنگ کو پارٹیز کی درخواست پر بدلنے کا اختیار دے سکتی ہے ۔ مثال کے طور پر اگر کسی بھی پارٹی کو لگتا ہے کہ اسے اپنے دعویٰ یا جواب دعویٰ میں کوئی تبدیلی کرنا چاہئے جو کہ اس کیس کے فیکٹس کے بارے میں ضروری ہیں تو ایسی صورت حال میں عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کیس کی کسی بھی سٹیج پر اس پارٹی کو ایسا کرنے کا حکم دے سکتی ہے ۔ |
18۔ Failure to amend after order ***imp | رول 18 ۔۔۔ رول 17 کے ساتھ ملتا ہے کیونکہ اگر کسی پارٹی نے پلیڈنگ میں امینڈمینٹ کی درخواست دی جسکو عدالت نے مان لیا کہ آپ اس درخواست کو دس دن میں چینج کر لو تواگر آپ عدالت کی طرف سے دے گئے ٹائم میں اس درخواست کو چینج نہیں کرتے تو وہ بعد میں تبدیل نہ ہو گی۔۔۔۔ مزید اگرعدالت اپنے آرڈر میں کوئی مخصوص ٹائم نہ دے تو ایسی صورت حال میں رول 18 اُس کے 14 دن مخصوص کر دیتا ہے ۔ کہ اگر عدالت اپنے آرڈر میں کوئی ٹائم نہ دے تو آپ کے پاس 14 دن کا ٹائم ہو گا ۔ آخر پر پھر عدالت کی مرضی پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ اگر وہ مزید ٹائم دینا چاہئے تو دے بھی سکتی ہے ۔۔۔۔۔ |
Order 6 CPC
Read Also: CPC Order 7 Plaint (دعویٰ)