The case of “Begum Nusrat Bhutto v. Chief of Army Staff and Federation of Pakistan (PLD 1977 SC 657)”, which came before the Supreme Court of Pakistan in 1977, is one of the most important cases in the legal history of Pakistan. In this case, Begum Nusrat Bhutto approached the court for restoration of constitutional rights and removal of martial law.
The purpose of the case was to challenge the legitimacy of military rule in Pakistan and to ensure the protection of basic human rights, which proved to be a turning point in the extraordinary political situation of the time.
Key points:
Case Title | BEGUM NUSRAT BHUTTO V/S CHIEF OF ARMY STAFF (PLD 1977 SC 657) |
---|---|
Justice | Anwar ul Haq |
Case Reference | PLD 1977 SC 657 |
Judges on the Bench | 9 |
Decision in Favor | Chief of Army Staff |
Decision Effect | Removal of Zulfikar administration deemed a necessity under “Doctrine of Necessity” |
Writ of | Habeas Corpus |
Martial Law Date | July 5, 1977 (by General Zia ul Haq) |
Direct Writ in Supreme Court | Section 184(3) |
Mock Test : PLD 1977 SC 657
Beghum Nusrat Bhutto Case TEST
Facts in Urdu;
ذوالفقار علی بھٹو نے 1977 میں جنرل الیکشن کروائے ۔ جس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اکثریت حاصل کی ۔
اس پر اپوزیشن پارٹی نے دھاندلی کا الزام لگا دیا ۔ (جیسا کہ پاکستان میں ہوتا ہے)
اس دھاندلی کو لے کر اپوزیشن نے ملک گیراحتجاج شروع کر دیا ۔
ملک گیر احتجاج سے بگڑتی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے(ملک کے مامے) اس وقت کے چیف ضیاءالحق نے مارشل لاء لگا کر ملک کا کنڑول سنبھال لیا ۔
اور ملک میں شفاف الیکشن کروا کر اقتدار عوام کے منتخب نمائدگان کو منتقل کر دیا جائے گا ۔ لیکن ایسا نہ ہو سکا ۔
ملک میں مارشل لاء لگتے ساتھ ہی ذوالفقار علی بھٹو کو گرفتار کر لیا گیا۔
انکی گرفتاری کے خلاف ایک ”رٹ پٹیشن” بیگم نصرت بھٹو ںے سپریم کورٹ میں کی دائر کی ۔
جسمیں یہ مواقف اختیار کیا گیا کہ جس طرح عاصمہ جیلانی کیس میں مارشل لاء کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا گیا ۔
اسی طرح ضیاء الحق کے مارشل لاء کو غیر آئینی و غیر قانونی ڈکلئیر کیا جائے ۔
دوسری جانب سے رسپانڈنٹس کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ مارشل لاء وقت کی ضرورت ہے جیسا کہ ”دوسو کیس” میں مارشل لاء کوکیلسن تھیوری کے تحت قانونی حیثت حاصل ہوئی تھی ۔
بلکل اسی طرح مارشل لاء وقت کی ضرورت ہے تا کہ ملک میں اور سیاسی عدم استعکام سے انتشار نہ بڑھے۔
Decision ;
اس کیس میں فوج نے اپنے حق میں فیصلہ ہوا ۔اوراس وقت کے حاجی صاحب ضیاءالحق کے مارشل لاء کو قانونی طور درست تصورکرنے کیلئے کیلسن تھیوری کا سہارہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے ۔
Effect ;
اس فیصلہ سے پھر آمریت /ڈکٹیٹرشپ کو مضبوط کیا گیا ۔
Read Also: All Leading Cases
Q3 option A misprinted. The year is 1977 instead of 1976