Chapter 4 of Pakistan Penal Code 1860 deals with the general exceptions, and this chapter starts from 76 to 106. As we know, the Pakistan Penal Code deals with offences, while Section 6 of the Pakistan Penal Code also reminds us that when we read or understand the sections of the Penal Code, General Exceptions are applied to all.
Introduction to Chapter 4:
پاکستان پینل کوڈ کا چیپٹر 4 ”عام رعائیت یا استثنا” کے بارے میں ڈیل کرتا ہے ۔ اسکے سیکشن 76 ٹو 106 تک ہیں ۔ یہ رعائیت ایسے حالات بیان کرتا ہے جس میں کسی شخص کا کوئی مخصوص کام تو جرم تصور ہوتا ہے لیکن ان حالات کی وجہ سے وہ جرم تصور نہ ہو گا ۔
جنرل ایکسیپنز کیلئے جو ایک لفظ استعمال کیا گیا ہے وہ ” مینز ریاہ” ہے جسکا مطلب ”اَن انٹینشنل ” ہے ۔
Example for General Exception:
مثال کے طور پر اگر آپ پر کوئی حملہ کر کے زخمی کرنا چاہتا ہے اور آپ اسکو دھکا دے کر گرا دیتے ہیں جسکی وجہ سے اسکا بازو ٹوٹ جاتا ہے تو ”سیلف ڈیفینس ” کی وجہ سے آپکو استثناٰ حاصل ہو گی ۔
پنجابی ۔ مطلب نیت کجھ ہور ہی ہائی لیکن کام کوئی وڈا ہی پے گیا ۔ جیویں کہ مقصد تے زخمی کرن دا ہا لیکن بندہ قتل ہو گیا ۔ کیس ہرٹ دا پونا سی لیکن سیدھی سیدھی 302 لگ گئی
اس چیپٹر کی سپورٹ کیلئے سیکشن 6 بھی بولتا ہے کہ جب بھی آپ اس قانون (پی۔پی۔سی) کی دفعات پڑھتے ہیں، تو یہ عام استثناءات تمام سیکشنز پر لاگو ہوتے ہیں ۔
Short Notes for Chapter 4:
جہاں بھی جنرل رول کی بات ہو وہاں اسکی ایکسیپشنز موجود ہوتی ہیں ۔ ( where there is general rule there is an Exceptions. )
جنرل ایکسیپشنز ان صورتوں میں ہوں گی ۔
Mistake of Law (76) | Mistake of Fact (79) |
Judge (77) (act of judge when acting judicially) جج کا عدالت میں کیا گیا فیصلہ | Accident by misfortune (80) |
Order of Judge (78) | Necessity (81) مطلب اگر کوئی جرم ضرورت میں کیا جائے تو ایسا جرم جرم نہیں ہے ۔ |
Next Short code for General Exception is 4-i and 4-C
4-i |
---|
i= infancy fail (child under 7 years) (82) |
i= immaturity (child above 7 under 12 years) (83) |
i= insanity (unsound mind) (84) |
i= intoxication (85) نشہ میں کیا گیا کوئی بھی جرم جرم نہیں ہوتا اگر کسی نے زبردستی نشہ دے دیا ہو ۔ With intention: اگر نشہ لے گا تو سزا ہو گی Without intention: اگر کوئی زبردستی نشہ دے گا تو پھر سزا نہیں ہو گی ۔ |
4-c |
---|
C= Consent (87-92) |
C=Communication (in good faith) (93) |
C= Compulsion (مجبوری) (94) |
C= Causing slight harm (95) |
Section 76: Act done by a person bound, or by mistake of fact believing himself bound, by law:
سیکشن 76 اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ لوگوں کو ایسے کاموں کے لیے سزا نہ دی جائے جو انہوں نے نیک نیتی سے قانون کی پابندی سمجھ کر کیے ہوں۔
Illustrations :
ایک فوجی (اے) اپنے اعلیٰ افسر کے حکم پر ایک ہجوم پر فائرنگ کرتا ہے، جو قانون کے احکامات کے مطابق ہے۔ فوجی (اے) نے کوئی جرم نہیں کیا۔
وجہ: فوجی نے اپنے اعلیٰ افسر کے حکم کی تعمیل کی، جسے وہ قانون کی پابندی سمجھتا تھا۔
عدالت کا ایک افسر (اے) عدالت کے حکم پر ایک شخص (وائے) کو گرفتار کرنے کا حکم لیتا ہے، اور غلطی سے (ذیڈ) کو (وائے) سمجھ کر گرفتار کر لیتا ہے۔ افسر (اے) نے کوئی جرم نہیں کیا۔
Section 77: Act of Judge when acting judicially:
یہ سیکشن کہتا ہے کہ جب کوئی جج عدالت میں کوئی قانونی کارروائی کرتا ہے، تو اس دوران جو بھی فیصلے وہ کرتا ہے، وہ عام طور پر جرم نہیں سمجھا جاتا۔ مطلب جج کا عدالت میں جو بھی فیصلہ سنایا جائے اسکے فیصلوں کو اس سیکشن کے تحت تحفظ حاصل ہے ۔
Section 78: Act done pursuant to the judgment or order of Court:
یہ سیکشن عدالتی احکامات کے نفاذ سے متعلق ہے۔ اس سیکشن میں عدالتی احکامات کی پیروری کرنے والے کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے ۔ اس کے مطابق اگر کوئی شخص عدالتی حکم کی تعمیل کرتا ہے، تو وہ جرم نہیں ہو گا، چاہے عدالت کے پاس حکم دینے کا اختیار نہ ہو۔
illustration:
- فرض کریں کہ ایک پولیس افسر ایک جج کے جاری کردہ وارنٹ پر کسی شخص کو گرفتار کرتا ہے۔ بعد میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ جج نے غلطی سے وارنٹ جاری کیا تھا۔
- اس صورت میں، پولیس افسر نے نیک نیتی سے عدالتی حکم کی تعمیل کی تھی، اس لیے وہ مجرم نہیں ہو گا۔
Section 79: Act done by a person justified, or by mistake of fact believing himself justified, by law:
اس سیکشن میں قانونی جواز کے متعلق ہے اس میں اگر کوئی شخص قانون کے تحت کسی کام کو کرنے کا مجاز ہے، اور وہ نیک نیتی سے اس کام کو کرتا ہے، تو اسے عام طور پر جرم نہیں سمجھا جائے گا۔
یہ سیکشن اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ لوگوں کو نیک نیتی سے کیے گئے کاموں کے لیے سزا نہ دی جائے۔
illustration:
اے” دیکھتا ہے کہ ”زیڈ ” کسی پر حملہ کر رہا ہے۔ ”اے” سمجھتا ہے کہ ”زیڈ ” قتل کر رہا ہے۔ ”اے” نیک نیتی سے ”زیڈ” کو پکڑ لیتا ہے تاکہ اسے حکام کے حوالے کر سکے۔”
چاہے ”زیڈ” سیلف ڈیفینس میں کام کر رہا ہو، یوں ”اے” نے کوئی جرم نہیں کیا کیونکہ اس نے قانون کے تحت کام کیا۔
Section 80: Accident in doing a lawful act:
یہ سیکشن بتاتا ہے کہ کچھ حادثوں یا صورتوں میں، اگر آپ غلطی سے کسی کو نقصان پہنچاتے ہیں تو آپ کوقانونی طور مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
1. Accident or misfortune | حادثہ یا بدقسمتی سے کوئی کام ہو جاتا ہے |
2. There is no criminal intention or Knowledge | آپکی اس میں کوئی مجرمانہ بد نیتی موجود نہ تھی ۔ |
3. You are doing lawful act in lawful manner | آپ قانونی طریقے سے قانونی کام کر رہے کر رہے تھے |
4. You are acting with proper care and caution | آپ احتیاط اور محتاط طریقہ سے کام کر رہے تھے |
illustration:
”اے” لکڑی کاٹ رہا ہے۔ ہتھوڑے کا سر نکل کر ایک شخص کو مار دیتا ہے۔ ”اے” نے احتیاط برتی تھی اور اسکا کسی بھی طرح سے اس شخص کو مارنے کا ارادہ بھی موجود نہ تھا یوں ”اے” نے کوئی جرم نہیں کیا۔
Section 81: Act likely to cause harm, but done without criminal intent, and to prevent other harm:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ بعض اوقات کچھ ایسی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے جس میں ایک کو معمولی نقصان ہو رہا ہوتا ہے لیکن اس میں اصل مقصد نقصان پہنچانا نہیں ہوتا جبکہ دوسری طرف سے بہت بڑے نقصان سے بچایا جا رہا ہوتا ہے ۔ ایسی صورت میں آپکو استثناٰ حاصل ہے۔
illustration:
اے” نے ایک بڑی آگ کو روکنے کے لیے گھر مسمار کر دیے۔ اگر آگ بہت بڑی تھی اور تیزی سے پھیل رہی تھی، تو ”اے” کا کوئی جرم نہیں ہوگا کیونکہ اس کا مقصد جان و مال بچانا تھا۔”
یہ سیکشن صرف نیک نیتی سے کیے گئے کاموں پر لاگو ہوتا ہے۔
Section 82: Act of a child under seven years of age:٭٭٭(GAT)
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ اگر سات سال سے کم عمر کا بچہ جو بھی کرتا ہے، عام طور پر اسے جرم نہیں سمجھا جاتا۔
Section 83: Act of a child above seven and under twelve of immature understanding:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ 7 سے 12 سال کے درمیان کا بچہ اگر کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے، تو اسے عام طور پر سزا نہیں دی جاتی بشرطیکہ بچے کو یہ سمجھ نہ آئے کہ اس کا کام غلط ہے اور اس کے نتائج کیا ہوں گے۔ (اگر ثابت ہو جائے کہ یہ بچہ بالغ تھا اور اسکو اس جرم کے نتائج سے اچھی طرح واقف تھا تو ایسی صورت حال میں وہ مجرم ٹھہرے گا ۔ لیکن اسکو سزا کم ہی ملے گی۔ )
Note:
Here is the Question that confused you about the Section 82 and Section 83. I will differentiate both for you in Table.
Section 82 | section 83 |
---|---|
1. سیکشن 82: 7 سال سے کم عمر کے بچوں پر لاگو ہوتا ہے۔ | سیکشن 83: 7 سے 12 سال کے درمیان کے بچوں پر لاگو ہوتا ہے۔ |
2. سیکشن 82: 7 سال سے کم عمر کے بچوں کو عام طور پر مجرم نہیں سمجھا جاتا، چاہے وہ جانتے ہوں کہ ان کا کام غلط ہے۔ | سیکشن 83: 7 سے 12 سال کے درمیان کے بچوں کو مجرم سمجھا جا سکتا ہے اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ جانتے تھے کہ ان کا کام غلط تھا۔ |
3. سیکشن 82: 7 سال سے کم عمر کے بچوں کو عام طور پر سزا نہیں دی جاتی۔ | سیکشن 83: 7 سے 12 سال کے درمیان کے بچوں کو سزا دی جا سکتی ہے، لیکن سزا عام طور پر کم ہوتی ہے کیونکہ وہ ابھی بھی ذمہ داری کے بارے میں سیکھ رہے ہیں |
Section 84: Act of a person of unsound mind:
یہ سیکشن دراصل ذہنی طور پر معذور لوگوں کے بارے میں ہے اس میں بتلایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص ذہنی طور پر معذور /پاگل ہے تو اسکی جانب سے کیا گیا جرم عام طور پر جرم نہیں سمجھا جائے گا یعنی اسکو پاگل پن کی وجہ سے سزا نہیں دی جا سکتی۔
Section 85: Act of a person incapable of Judgment by reason of intoxication caused against his will:
یہ سیکشن نشہ کی وجہ سے کیئےگئے جرائم کے متعلق ہے۔ نشہ کی وجہ سے وہ اپنا توازن کھو بیٹھتا ہے اسکو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کیا کر رہا ہے ۔ ادھر ایک شرط رکھی گئی ہے وہ یہ ہے کہ وہ نشہ اسکو اسکی مرضی یا علم کے بغیر فراہم کیا گیا ہو ۔ (اگر اسکو اس نشہ کا علم ہے تو ثابت ہونے پر مجرم ٹھہر سکتا ہے ۔ )
Section 86: Offence requiring a particular intent or knowledge committed by one who is
intoxicated:
- عام طور پر, جرم کا ارتکاب کرنے کے لیے ایک خاص ارادے /انٹینشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
- اگر کوئی شخص نشے کی حالت میں ایسا کام کرتا ہے جس کے لیے خاص ارادے کی ضرورت ہو، تو اسے سزا مل سکتی ہے بشرطیکہ نشہ اس کی مرضی سے لیا گیا ہو۔
Secton 85 | section 86 |
---|---|
1. نشے کی حالت میں جرم کرنے والے شخص کو سزا نہیں دی جاتی اگر نشہ آور چیز اس کی مرضی کے بغیر یا اس کے علم کے بغیر دی گئی ہو۔ | اگر کوئی شخص نشے کی حالت میں ایسا کام کرتا ہے جس کے لیے خاص ارادے کی ضرورت ہو، تو اسے سزا مل سکتی ہے بشرطیکہ نشہ اس کی مرضی سے لیا گیا ہو۔ |
Section 87: Act not Intended and not known to be likely to cause death or grievous hurt, done by
consent:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کی رضامندی سے پہنچنے والی چوٹ جرم نہیں ہے یہ سیکشن اس صورت پر لاگو ہوتا ہے جہاں کسی بالغ شخص( اٹھارہ سال یا اس سے بڑی عمر کا ہو) کو کسی قسم کی چوٹ پہنچتی ہے لیکن اس نے اسے پہنچنے والی چوٹ کی رضامندی دی ہو تو وہ جرم تصور نہ ہو گا ۔ لیکن اسکی ادھر شرظ بھی بیان کی گئی ہے کہ یہ نہ ہو کہ بندہ موت یا جسمانی معذوری کیلئے کسی کو اجازت دے اگر ایسا ہوا تو کاروائی ڈالنے والا سیدھا جیل ۔
illustration:
اس کی مثال یوں ہے کہ ”اے” اور ”زیڈ” باکسنگ مقابلہ کر رہے ہیں اس دوران ”اے” جو ہے وہ ”زیڈ” کو شدید زخمی کر دیتا ہے ایسی صورت حال میں ” اے” کا کوئی جرم نہ ہو گا کیونکہ ” زیڈ ” نے رضا مندی دی تھی ۔
نوٹ: یہ سیکشن خطرناک کاموں پرلاگو نہیں ہوتا۔
Section 88: Act not intended to cause death, done by consent in good faith for person’s benefit:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کی فلاح کے لیے کوئی کام کیا جاتا ہے اور وہ اس کام سے ہونے والے نقصان کی رضامندی دیتا ہے، تو یہ عام طور پر جرم نہیں سمجھا جاتا۔
illustration:
” اے”، جو ایک سرجن ہیں، جانتے ہیں کہ ایک خاص عمل کی وجہ سے ”زیڈ” کی موت ہو سکتی ہے، جو ایک دردناک مرض میں مبتلا ہیں، لیکن ”زیڈ” کی موت کی نیت نہیں رکھتے، اور اچھی نیت کے ساتھ ”زیڈ” کے فائدے کے لئے، ”زیڈ” کی رضاکارانہ طور پرآپریشن کر دیتا ہے جسمیں ”زیڈ” کو شدید تکلیف پہنچتی ہے یا فوت بھی ہو سکتا ہے ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ”اے” نے کوئی جرم نہیں کیا۔
Section 89: Act done In good faith for benefit of child or insane person, by or by consent of
guardian:
Basically this section of the Pakistan Penal Code deals with actions done for the benefit of children or people with unsound minds.
آسان الفاظ میں یہ ہے کہ یہ سیکشن بچوں اور ذہنی طور پر بیمار لوگوں کی فلاح کے لیے کیے گئے کام کے متعلق ہے۔ 12 سال سے کم عمر کے بچوں یا ذہنی طور پر بیمار لوگوں کی فلاح کے لیے کیے گئے کام عام طور پر جرم نہیں سمجھے جاتے جس میں انکے سرپرستوں نے اجازت دی ہو لیکن اس فلاحی کام میں بھی قانونی طور پر کچھ شرائط رکھی گئی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں ۔
- موت کا ارادہ: اس استثنا میں موت کا ارادہ یا کسی کو مارنے کی کوشش شامل نہیں ہے۔1
- موت کا خطرہ: اگر کوئی کام جان بوجھ کر کیا جائے اور اس سے موت کا خطرہ ہو تو یہ استثنا لاگو نہیں ہوگا۔2
- شدید تکلیف: جان بوجھ کر شدید تکلیف پہنچانے یا اس کی کوشش کرنے پر یہ استثنا لاگو نہیں ہوگا۔3
- جرم میں مدد: کسی ایسے جرم میں مدد کرنے پر یہ استثنا لاگو نہیں ہوگا جس میں یہ استثنا خود لاگو نہ ہو۔4
illustration:
- ‘اے” (باپ) اپنے بچے کا ایک دردناک بیماری (پتھر) کے لیے ایک سرجن سے آپریشن کراتا ہے۔
- آپریشن خطرناک ہے اور اس سے بچے کی موت بھی ہو سکتی ہے، لیکن ‘اے” کا یہ ارادہ نہیں ہے۔
- ‘اے” نے یہ بچے کی فلاح کے لیے کیا یوں ”اے” کو ایسا کرنے پر استثناٰ حاصل ہے چاہئے اس نے بچے کی رضامندی حاصل نہیں کی ۔
Section 90: Consent known to be given under fear or misconception:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ بعض اوقات رضامندی حقیقی رضامندی نہیں مانی جاتی اگر اس میں درج ذیل فیکٹر موجود ہوں ۔
- ڈر کی وجہ سے رضامندی: کسی کو ڈرا کر اس کی رضامندی حاصل کی جائے۔
- غلط فہمی کی وجہ سے رضامندی: کسی کو غلط فہمی میں ڈال کر اس کی رضامندی حاصل کی جائے۔
اس میں یہ اہم ہے کہ کرنے والے کو یہ علم ہو یا اسے یقین کرنے کی وجہ ہو کہ رضامندی ڈر یا غلط فہمی کی وجہ سے دی گئی ہے۔
ذہنی طور پر بیمار شخص کی رضامندی: ذہنی طور پر بیمار یا نشے میں دھت شخص کی رضامندی کو حقیقی نہیں سمجھا جاتا کیونکہ وہ اپنے اعمال کی نوعیت اور نتائج کو سمجھنے سے قاصر ہوتا ہے۔
- بچے کی رضامندی: عام طور پر، 12 سال سے کم عمر کے بچے کی رضامندی کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
illustration:
- اے” ایک شخص کو بند کر دیتا ہے اور اسے دھمکاتا ہے کہ اگر وہ اس کے ساتھ تعاون نہ کرے تو اسے مار دے گا۔ اس صورت میں، بند شخص کی رضامندی خوف کی وجہ سے ہے اور قانونی طور پر نہیں ہے۔ یوں ”اے” جرم کا مرتکب ہوگا۔
Section 91: Exclusion of acts which are offences independently of harm caused:
اس سیکشن میں پہلے سے بیان کئے گے دفعات (87، 88 اور 89) کے تحت دی گئی رضامندی ان کاموں پر لاگو نہیں ہوتی جو بذات خود جرم ہیں۔
اس سیکشن کی سمپل سی مثال یہ ہے کہ
- حاملہ عورت کا اسقاطہ کرانا (بچے کو گرا دیتا ہے)۔ عام طور پر، پاکستان میں ایک جرم ہے، چاہے عورت رضامند ہو یا نہ ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قانون اسقاط کو الگ سے جرم قرار دیتا ہے۔
یوں دفعہ 87، 88 اور 89 میں دیے گئے استثناء اس کیس پر لاگو نہیں ہوتے کیونکہ اسقاطہ خود ایک جرم ہے۔
نوٹ: اگر جان کا خطرہ ہو تو یہ ایک الگ بات ہے۔ جان بوجھ کر ان(87،88،89) سیکشنز کا سہارا لینا تو جرم ہی ہے جناب !۔
Section 92: Act done in good faith for benefit of a person without consent:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ اگر کسی کی مدد کرنا ضروری ہے، لیکن وہ اپنی رضامندی نہیں دے سکتا (مثلاً، بچہ ہے، بے ہوش ہے، یا ذہنی طور پر بیمار ہے اور اس کا کوئی سرپرست نہیں ہے)، تو اس کی رضامندی کے بغیر بھی اس کی مدد کرنا جرم نہیں ہے، بشرطیکہ یہ نیک نیتی سے اس کی فائدے کے لیے کیا گیا ہو۔
لیکن یہ استثنا ان صورتوں میں لاگو نہیں ہوتا جب آپ کا ارادہ کسی کو مارنا ہو، موت کا غیر ضروری خطرہ ہو، بے وجہ تکلیف پہنچانا ہو، یا کسی اور جرم میں مدد کرنا ہو۔
illustration:
زیڈ” گھوڑے سے گر کر بے ہوش ہو جاتا ہے اور اس کا سر زخمی ہو جاتا ہے۔ ”اے” ، ایک سرجن، دیکھتا ہے کہ ”ذیڈ” کو ٹریپیننگ کی ضرورت ہے۔ ”زیڈ” کے ہوش میں آنے سے پہلے، ”اے” اچھے ارادے سے ”ذیڈ” کی فلاح کے لیے ٹریپیننگ کرتا ہے۔ ”اے” نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔
Section 93: Communication made in good faith:
اگر آپ کسی کی مدد کے لیے کچھ کہتے ہیں اور آپ کا ارادہ نیک ہے، تو یہ بات چیت جرم نہیں ہے، چاہے وہ شخص اس سے ناراض ہو جائے۔
مثال کے طور پر اگر ایک ڈاکٹر اپنے مریض کو اس کی بیماری کی سنگین نوعیت کے بارے میں بتاتا ہے، جو پریشان کن خبر ہو سکتی ہے لیکن اس کے فائدے کے لیے ضروری ہے تو ڈاکٹر کسی بھی طرح سے جرم کا مرتکب نہیں ہو گا ۔
Section 94: Act to which a person is compelled by threats:
یہ سیکشن اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ جب کسی شخص کو دھمکی دے کر جرم کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو وہ اس جرم کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
لیکن اس کیلئے بھی کچھ شرائط ہیں ۔ جیسا کہ قتل اور سزائے موت والے ریاستی جرائم کے علاوہ، کوئی بھی کام جرم نہیں ہے اگر وہ قتل یا ریاست کے خلاف لڑے گا تو پھر وہ اس سیکشن کا سہارا نہیں لے سکتا۔ مطلب چھوٹے موٹے جرائم جیسا کہ چوری وغیرہ میں سہارا لے سکتا ہے ۔
Explanation 1:
اگر آپ جان بوجھ کر یا معمولی مار پیٹ کے خوف سے ڈاکوؤں کے گروہ میں شامل ہوتے ہیں، تو آپ کو بعد میں یہ کہنے کا حق نہیں ہے کہ آپ کو مجبور کیا گیا تھا۔
Explanation 2:
اگر ڈاکو آپ کو اغوا کر لیتے ہیں اور فوری موت کی دھمکی دے کر آپ سے کوئی جرم کرواتے ہیں، تو آپ اس سیکشن کے تحت سزا سے بچ سکتے ہیں۔
Section 95: Act causing slight harm:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ اگر کسی کا کوئی معمولی نقصان ہوا ہے جسکی شکایت عام طور پر لوگ نہیں کرتے کہ (چلو خیرہے) گاڑی کو معمولی سی خراش آ جانا وغیرہ
Section 96: Things done in private defence:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ سیلف ڈیفینس میں کئے گے کسی بھی عمل کو جرم نہیں سمجھا جائے گا ۔
Section 97: Right of private defence of the body and of property:
یہ سیکشن سیلف ڈیفینس کی مزید وضاحت فراہم کرتا ہے ۔ اسکو اگر مزید مختصر کر کے بیان کیا جائے تو
- آپ کو قانون کی پابندیوں کے اندر، اپنے اور دوسروں کے جسم اور جائدار کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔
- یہ حق چوری، ڈاکہ زنی، نقصان رسانی یا غیر قانونی تصرف جیسی جرائم سے بچاؤ کے لیے سیلف ڈیفینس کی اجازت دیتا ہے۔
Section 98: Right of private defence against the act of a person of unsound mind, etc.:
اس سیکشن میں پاگل یا ذہنی طور پر معزور لوگوں کے خلاف سیلف ڈیفینس کا حق فراہم کیا گیا ہے ۔ (پنجانی۔ اے نہ ہوئے کہ کملا ۔۔۔ کملا آکھ کے اوہ اگلے بندے دا سر ہی کھول دیوے ایس توں پہلے کہ اوہ تھواڑا نقصان کرے تسی قابو کر لو اس نوں )
جو: کم عمر ہو ، سمجھنے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو ، ذہنی طور پر بیمار ہو ،نشے میں ہو ،غلط فہمی میں ہو آسان الفاظ میں، اگر کوئی ایسا شخص آپ پر حملہ آور ہو تو آپ اپنا دفاع کر سکتے ہیں، چاہے وہ عام طور پر جرم نہ بھی ہو (کیونکہ وہ شخص ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا)۔
زیڈ”، پاگل پن کی حالت میں، اے” کو مارنے کی کوشش کرتا ہے۔ زیڈ” کوئی جرم نہیں کرتا، لیکن اے” کے پاس خود دفاع کا وہی حق ہے جو اس کے پاس زیڈ” کے ہوش میں ہونے کی صورت میں ہوتا۔ یوں پاگل شخص کا حملہ جرم نہیں، لیکن آپ اپنے دفاع میں زور استعمال کر سکتے ہیں۔
Section 99: Act against which there is no right of private defence:
اس سیکشن میں بتلایا گیا ہے کہ کچھ صورتوں میں آپ سرکاری ملازم کے خلاف سیلف ڈیفینس کا استعمال نہیں کر سکتے ۔ یوں آپ سرکاری ملازم کے خلاف خود دفاع نہیں کر سکتے اگر: وہ نیک نیتی سے کام کر رہا ہو، آپ کو شدید نقصان کا خطرہ نہ ہو، اور آپ کے پاس پولیس یا دیگر حکام کی مدد لینے کا وقت ہو تو آپ سیلف ڈیفینس نہیں لے سکتے ۔
یہاں دو شرائط بھی رکھی گئی ہیں جنمیں آپ سیلف ڈیفینس کر سکتے ہیں۔ جیسا کہ
- اگر آپ کو نہیں معلوم ہے یا یہ یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ وہ شخص سرکاری ملازم ہے، تو آپ خود دفاع کر سکتے ہیں۔
- اگر سرکاری ملازم یہ نہیں بتاتا ہے کہ وہ کس کے حکم سے کام کر رہا ہے یا اس کے پاس تحریری اجازت نہیں ہے، تو آپ خود دفاع کر سکتے ہیں۔
Section 100: When the right of private defence of the body extends to causing death:
یہ سیکشن ہمیں بتلاتا ہے کہ کب سیلف ڈیفینس میں آپ حملہ آور کی بھی جان لے سکتے ہیں ۔
لیکن کچھ شرائط ہیں:
پچھلی دفعہ (99) کی پابندیوں پر عمل درآمد: آپ کسی سرکاری ملازم کے خلاف خود دفاع نہیں کر سکتے، یہاں تک کہ وہ غلط کام کر رہا ہو۔ حملہ آور کے حملے سے آپ کو جان کا خطرہ یا شدید چوٹ کا خطرہ ہونا چاہیے۔ حملہ اتنا شدید ہونا چاہیے کہ آپ کو موت یا شدید چوٹ کا (مناسیب) خطرہ ہو۔
کب سیلف ڈیفینس میں جان لی جا سکتی ہے؟
- حملہ آور آپ کو مارنے کی کوشش کر رہا ہو، حملہ آور آپ کو بری طرح زخمی کرنے کی کوشش کر رہا ہو، حملہ آور آپ سے زیادتی/ریپ کرنے کی کوشش کر رہا ہو،حملہ آور آپ کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا ہو، حملہ آور آپ کو قید کرنے کی کوشش کر رہا ہو، اور آپ کو یہ لگتا ہے کہ آپ پولیس کی مدد نہیں لے سکتے۔
Section 101: When such right extends to causing any harm other than death:
یہ سیکشن بتاتا ہے کہ کب آپ حملہ آور کو موت کے علاوہ کوئی اور نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ بشرطیکہ دفعہ 99 کی شرائط پوری ہو رہی ہوں (سرکاری ملازم کے خلاف سیلف ڈیفینس نہیں لیا جا سکتا ) اور سیکشن 100 میں شامل جرائم نہ ہوں تو آپ حملہ آور کو مارنے کے علاوہ روکنے کے لیے ضروری حد تک زور استعمال کر سکتے ہیں ۔
Section 102: Commencement and continuance of the right of private defence of the body:
یہ سیکشن بتاتا ہے کہ سیلف ڈیفینس کا حق کب شروع ہوتا ہے اور کب ختم ہوتا ہے۔
- آپ کو خطرے کا (مناسب) اندیشہ ہو ،حملہ جسمانی ہو جسمیں آپکی جان جانے کا خطرہ ہو یوں جب تک حملے کا خطرہ برقرار رہے، آپ سیلف ڈیفینس کر سکتے ہیں۔
Section 103: When the right of private defence of property extends to causing death:
یہ سیکشن بتاتا ہے کہ کب آپ اپنی جائیداد کے تحفظ کے لیے حملہ آور کو مار سکتے ہیں یا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
لیکن کچھ شرائط ہیں (جیسا کہ سیکشن 99 کی پابندی کرنا ہو گی) حملہ ان جرائم میں سے ایک ہو
- ڈاکیٹی (Robbery)
- رات کو گھر میں چوری (House-breaking by night)
- رہائشی یا سامان رکھنے کی جگہ پر آگ لگانا (Mischief by fire)
- چوری، نقصان رسانی، یا کسی جگہ پر غیر قانونی قبضہ، جس سے آپ کو جان یا شدید چوٹ کا (مناسیب) خطرہ ہو۔
Section 104: When such right extends to causing any harm other than death:
یہ سیکشن بتاتا ہے کہ اپنی جائیداد کے تحفظ کے لیے حملہ آور کو کتنا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یہ سیکشن پہلے بیان کئے گے سیکشن 103 کے برعکس ہے، جہاں زیادہ سنگین جرائم کے لیے موت کی اجازت ہے، یہ سیکشن کم سنگین جرائم کے بارے میں ہے
آپ کب نقصان پہنچا سکتے ہیں؟ حملہ چوری، نقصان رسانی، یا غیر قانونی قبضہ ہو، لیکن حملہ اس قسم کے نہ ہوں جو دفعہ 103 میں بیان کیے گئے ہیں (ڈاکا، رات کو گھر میں چوری، آگ لگانا)۔ یوں حملہ آور کو روکنے کے لیے ضروری حد تک زور استعمال کرنے کی اجازت ہے، لیکن اسے مار نہیں سکتے۔
Section 105: Commencement and continuance of the right of private defence of property:
یہ سیکشن آپ کو جائیداد کے دفاع کا حق دیتي ہے، لیکن صرف اس وقت جب آپ کو خطرے کا (مناسب) اندیشہ ہو۔ آپ اپنے دفاع کیلئے ضروری فورس استعمال کر سکتے ہیں، لیکن اس میں حملہ آور کو مارنا شامل نہیں ہے۔ یہ حق تب ختم ہو جاتا ہے جب چوری ختم ہو جائے، پولیس آ جائے، سامان واپس مل جائے، حملہ آور کی جانب سے جان جانے کا خطرہ ٹل جائے، یا خطرہ ختم ہو جائے۔
Section 106: Right of private defence against deadly assault when there is risk of harm to innocent
person:
اگر آپ کسی ایسے حملے کا دفاع کر رہے ہیں جس میں آپ پر جانی حملہ(ڈیڈلی اسلٹ) کا (مناسیب) اندیشہ ہو اور آپ کا دفاع اس طرح سے ممکن ہو کہ آپ کسی معصوم شخص کو نقصان پہنچا دیں تو اگر ایسا کرنے سے آپکی جان بچ رہی ہو تو آپ ایسا کر کے اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔
اے” پر ایک ہجوم حملہ آور ہوتا ہے جو اسے قتل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ اپنی حفاظت نہیں کر سکتا بغیر اس ہجوم پر فائرنگ کیے، لیکن فائرنگ کے دوران ہجوم میں موجود چھوٹے بچوں کو بھی چوٹ پہنچنے کا خطرہ ہے۔ اس صورت میں اگر ”اے” فائرنگ کرکے بچوں کو نقصان پہنچا بھی دیتا ہے تو وہ قانونی طور پر قصوروار نہیں جائے گا کیونکہ وہ اپنی جان بچا رہا تھا۔
نوٹ یہ ایک خاص صورت حال ہے اور ہمیشہ لاگو نہیں ہوتی۔
Chapter IV: General Exception (PPC) Part 1
Hey there, just a little heads-up that the multiple-choice questions for Chapter 4 are still in the works, but don’t worry, they’ll be updated with some really cool TEST options soon! Stay tuned! 😊
Read Also : PPC Chapter 2 General Exceptions